خطاطی کا تعارف اور ہینڈ رائیٹنگ گرو

اردو اور فارسی زبان خط نستعلیق میں تحریر کی جاتی ہے۔ میر علی تبریزی نے نویں صدی ہجری میں اسے ایجاد کیا۔ ایران ، افغانستان اور بر صغیر پاک و ہند کے خطاطوں نے خطاطی میں کمال فن کے اعلیٰ ترین نمونے تخلیق کئے۔ آج دنیا بھر میں بر صغیر پاک و ہند کی صدیوں پر محیط اس محنت کے شاہکار جا بجا عوام الناس کی آنکھوں کو خیرہ کئے ہوئے ہیں

خوشخطی خطاطی کا پہلا زینہ ہے۔ صدیوں تک تختی بنیادی ذریعہ تعلیم رہی ہے۔ سرکنڈے کے قلم سے اپنی تحریروں کو مزین کرنے والے طلباء بالعموم خوشنویسں ہوا کرتے تھے اور سرکنڈے کے قلم تقریبا متروک ہو چکے ہیں۔ جہاں جہاں تختی کی مشق کروائی جاتی ہیں وہاں تحریر کی بہتری کیلئے کم از کم ایک سال عرصہ درکار ہوتا ہے۔ اسکول سلیبس کی کثرت کے باعث طلباء کے پاس وقت نہیں بچتا کہ وہ تختی کی مشق کرسکیں۔ علاوہ ازیں تختی لکھنے کیلئے درکار محنت آج کے طالب علم کیلئے ممکن ہی نہیں اس کا دوسرا طریقہ فاؤنٹین پین سے تحریر کی مشق کا پی پر ماہر اساتذہ کی زیر نگرانی کرتا ہے۔

الحمدللہ ہینڈ رائیٹنگ گر و گزشتہ تیس برس سے اس اہم خلاء کو پورا کرنے میں مصروف عمل ہے۔ ہمارے ترتیب شدہ پروگرام کے مطابق عمل کرنے سے طلباء انتہائی قلیل مدت میں پین اور کاپی کی مدد سے اپنی تحریر بہتر کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ ہمارے اس کورس کے بعد اگر طلباء، مزید بہتری کے خواہشمند ہوں تو کٹ قلم کی مدد سے با قاعدہ خطاطی نسبتاً قلیل عرصے میں سیکھ سکتے ہیں۔

خوشخطی میں درپیش مسائل اور ان کا حل

فی زمانہ بچوں کی لکھائی دیکھ کر اساتذہ اور والدین پریشانی کا شکار رہتے ہیں۔ تحریر کی بہتری کی ایک کوشش رائٹنگ سیریز سے مدد لینا ہے لیکن تجربے نے ثابت کیا ہے کہ یہ کاوش کامیابی سے ہمکنار نہیں کرتی دیگر علوم کی طرح خوشخطی بھی ماہر استاد کے بغیر سیکھنا ممکن نہیں لہذا اس بات کو ذہن نشین کر لینا چاہئے کہ اگر بچوں کی تحریر کو اچھا اور باقاعدہ بنانا ہے تو ماہر استاد کی خدمات حاصل کر نالازم ہوگا اس استاد کی ذمہ داری ہوگی کہ ناصرف تحریر کے اسباق سیکھائے بلکہ تحریر میں اصلاح کر کے بچے کو ایسی بنیاد فراہم کرے کہ جو تا عمر اس کے کام آئے یہی کام نا صرف بچے بلکہ تمام عمر کے طلباء، اساتذہ اور عام لوگ بھی کر سکتے ہیں

خوشخطی کا براہ راست اثر بچوں کہ امتحانی نمبروں پر ہوتا ہے۔ ایک جیسے جواب لکھنے کے باوجود جس بچے کی تحریر اچھی ہوگی اس کو نمبر زیادہ ملنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ یہ امر قابل افسوس ہے کہ اس قدر اہم پہلو ہونے کے باوجود خوشخطی پر توجہ نہیں دی جارہی ۔ اساتذہ کے اس علم سے ناواقف ہونے کے باعث بچوں کی اصلاح بھی ممکن نہیں رہی اور وہ سال بہ سال اردو اور انگریزی زبانوں میں اپنی عام غلطیوں سے بھر پور بھدی لکھائی لکھتے چلے جاتے ہیں نتیجتا وہ عملی اور امتحانی مراحل میں اپنی ذہانت اور محنت کے باوجود تحریر بہتر نہ ہونے کے باعث پیچھے رہ جاتے ہیں۔ ہینڈ رائیٹنگ گرو نے بچوں کی زندگی پر براہ راست اثر ڈالنے والے اس کام کا بیڑہ اٹھایا ہے اور سینکڑوں افراد اب تک اس کام سے مستفید ہو چکے ہیں

اسباق

خط نستعلیق میں کل گیارہ تختیاں ( اسباق ) ہیں۔ پہلی تختی منفرد ہے جس میں ہر حروف کی علیحدہ علیحد مشق کروائی جاتی ہے باقی دس مرکب تختیوں میں دو حرفوں کو جوڑنے کی مشق کرائی جاتی ہے۔ اس کے بعد تین ، چار، پانچ اور زیادہ حرف کے الفاظ کی مشق جاری رہتی ہے۔

ہینڈ رائٹنگ گرو کا مرتب کردہ سلیبس ماہر اساتذہ کی زیرنگرانی مکمل کرنے کے بعدنا صرف طالبعلموں کی لکھائی خوبصورت ہو جاتی ہے بلکہ تجربہ نے ثابت کیا ہے کہ املاء کی تقریباً %60 غلطیاں بھی درست ہو جاتی ہیں کسی بھی کام کی طرح اپنی لکھائی کو بہتر بنا نا مشکل کام نہیں ہے ۔ آپ تھوڑی سی توجہ، محنت اور مشق سے ایسا سرمایہ حاصل کر سکتے ہیں جو عمر کے ہر حصے میں آپکے کام آئے گا۔ آپ طالب علم ہو یا استاد، کام کرتے ہوں یا کسی بھی مشغلے میں مشغول ہوں ہماری ماہرانہ رہنمائی میں نہایت قلیل وقت میں اپنی تحریر کو خوبصورت بنا سکتے ہیں